کبوتروں کے مقابلوں میں حلف کی ضرورت کیوں ہے
اس کا جواب یہ ہے کہ ماشاءاللہ ہمارا شوق یو کے میں دن بدن بڑھ رہا ہے اور ہر روز نئے کھلاڑی اس میں شامل ہو رہے ہیں۔ اسی طرح مسائل میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ ہر سال، جو لوگ برطانیہ بھر میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں، ان پر ان کے کبوتروں کے حوالے سے الزامات لگائے جاتے ہیں۔ ان کی محنت کو سراہنے کے بجائے، لوگ انگلیاں اٹھاتے ہیں، الزامات لگاتے ہیں، اور یہاں تک کہ گروپس میں گالی گلوچ اور محفلوں میں ایک دوسرے کی بدنامی کرتے ہیں۔ یہ افسوسناک رجحان دوستیوں کو دشمنیوں میں بدل رہا ہے، اور یہ بات کمیونٹی میں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
کچھ بھائیوں کا کہنا ہے کہ یہ تو اس شوق کا حسن ہے، لیکن بھائی صاحب، میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا۔ میرے لیے اپنی اور تمام کبوترباز بھائیوں کی عزت سب سے پہلے ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ پٹی والا اور ملوائی شوق بھی بہت زیادہ ہو چکا ہے، اور کراس کبوتروں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے جنہیں بڑے سے بڑا استاد بھی نہیں پہچان سکتا۔ زیادہ تر لوگ اپنی چند پیڑیوں کو جانتے ہیں کہ وہ کون سی ہیں اور کہاں سے آئی ہیں۔ اسی طرح کبوترباز اپنے گھر کے کبوتروں کو پہچانتا ہے کہ وہ کن کبوتروں سے بنے ہیں یا کہاں سے آئے ہیں۔ صرف مالک ہی اپنے کبوتروں کی تصدیق کر سکتا ہے۔ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ تمام منصفوں کا علم برابر نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے غلط کبوتر اڑ بھی جاتے ہیں اور باقی کھلاڑیوں کی حق تلفی ہو جاتی ہے۔ اور بھی بہت سے مسائل ہیں، لیکن میں ان کو یہیں چھوڑتا ہوں۔
اچھا، یہ سب مسائل ہیں، تو اس کا حل کیا ہے؟ اس کا واحد حل یہ ہے کہ چھت کا مالک اپنے کبوتروں کا حلف دے تاکہ تمام کھلاڑیوں کو مقابلے کی شفافیت پر اعتماد ہو اور وہ کسی کو شک کی نظر سے نہ دیکھیں۔ حلف دینے کے بعد بھی سب کچھ ختم نہیں ہوتا۔ منصف کبوتروں کی جانچ کریں گے، اور اگر کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو کمیٹی بھی کبوتروں کو چیک کر سکتی ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی پھر بھی دھوکہ دہی کرتا ہے تو اپنی بےعزتی کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔ اور اگر وہ دھوکہ دہی میں کامیاب بھی ہو جاتا ہے تو اپنے ضمیر کا مجرم وہ ساری زندگی رہے گا۔
آخر میں، میرا ماننا ہے کہ حلف اور تصدیق اس شوق اور اس کے مقابلوں کی بہتری کے لیے انتہائی ضروری اقدامات ہیں۔ اگر کوئی شخص اپنے کبوتروں کی تصدیق نہیں کر سکتا، تو اسے مقابلوں میں حصہ نہیں لینا چاہیے کیونکہ جب آپ مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں تو یہ محض آپ کے باغ میں لطف اندوز ہونے والا شوق نہیں رہتا بلکہ دوسروں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
استاد چوہدری طاہر عبداللہ
(مرحوم استاد چوہدری رحیم بخش علوی پارٹی، راولپنڈی)